Mast Rakho Zikar-o-Fikar-e-Subhgahi Mein Isse - Dr. Allama Iqbal
Mast Rakho Zikar-o-Fikar-e-Subhgahi Mein Isse Pukhta Tar Kar Do Mazaaj-e-Khanqahi Mein Isse Keep them well absorbed in the remembrance and meditation of the early dawn Strengthen further their inclination toward monastic seclusion. ابلیس اپنے مُشیروں سے مست رکھّو ذکر و فکرِ صُبحگاہی میں اسے پختہ تر کر دو مزاجِ خانقاہی میں اسے یہ شعر امتِ مسلمہ کے دو مختلف مگر مہلک رویوں کی طرف اشارہ کرتا ہے، اگرچہ ان میں سے ایک براہِ راست ذکر نہیں کیا گیا، لیکن مکمل تصویر کے لیے دونوں پہلوؤں کو سمجھنا ضروری ہے: 1. ذکر و فکر میں مست رہنا مگر عمل سے دور ہونا: ابلیس چاہتا ہے کہ مسلمان صرف رسمی عبادات، ذکر، اور فکرِ صبحگاہی میں مگن رہیں، لیکن دین کے عملی تقاضوں، جدوجہد، اور دنیاوی معاملات سے کنارہ کش ہو جائیں۔ یوں وہ خانقاہی زندگی کا شکار ہو کر قوم کی تعمیر و ترقی اور اجتماعی فلاح کے لیے غیر مؤثر بن جائیں۔ یہ رویہ امت کو عمل سے محروم کر کے زوال کی طرف دھکیل دیتا ہے۔ 2. دنیاوی لذتوں اور مادہ پرستی میں گم ہونا: اگرچہ شعر میں براہِ راست ذکر نہیں، لیکن امت کے زوال کا دوسرا پہلو مادہ پرستی اور دنیاوی لذتوں میں ...