Posts

Showing posts from November, 2025

Europe Ki Ghulami Pe Razamand Huwa Tu - Allama Iqbal

Image
Europe Ki Ghulami Pe Razamand Huwa Tu Mujh Ko To Gila Tujh Se Hai, Europe Se Nahin Hai! It is you who became the willing slave of Europe: My complaint is against you, it is not against Europe! یورپ کی غلامی پہ رضا مند ہوا تُو مجھ کو تو گِلہ تجھ سے ہے، یورپ سے نہیں ہے! (Zarb-e-Kaleem-172) Gila ~ Dr. Allama Muhammad Iqbal (R.A.) #Iqbaliyat #Poetry #AllamaIqbal #West #Culture #Europe #Ghulami #Slavery #Freedom #East #Revolution 

Mujhe Dra Nahin Sakti Faza Ki Tareeki - Dr. Allama Iqbal

Image
Mujhe Dra Nahin Sakti Faza Ki Tareeki Meri Sarisht Mein Hai Paki-o-Durkhashani I fear not the darkness of the night; My nature is bred in purity and light; مجھے ڈرا نہیں سکتی فضا کی تاریکی مِری سرشت میں ہے پاکی و دُرخشانی مطلب :علامہ اقبالؒ فرماتے ہیں کہ ستارہ انسان کو یہ سبق دیتا ہے کہ جس کی فطرت میں پاکیزگی، بلندی اور روشنی ہو، اسے دنیا کے اندھیرے، خوف، مشکلات یا مایوسی ہلا نہیں سکتیں۔ ستارہ کہتا ہے کہ اندھیری فضا مجھے مرعوب نہیں کرسکتی، کیونکہ میرے وجود میں اصل ہی روشنی کی ہے۔ میری پہچان یہ ہے کہ میں ظلمت میں چمکتا ہوں اور تاریکی کو چیر کر راستہ دکھاتا ہوں۔ انسان کو بھی یہی درس دیا گیا ہے کہ اندر کا نور مضبوط ہو تو باہر کی تاریکی بے اثر ہو جاتی ہے۔ Tu Ae Musafir-e-Shab! Khud Charagh Ban Apna Kar Apni Raat Ko Dagh-e-Jigar Se Noorani Wayfarer of the night! Be a lamp to thyself; With thy passion’s flame, make thy darkness bright تُو اے مسافرِ شب! خود چراغ بن اپنا کر اپنی رات کو داغِ جگر سے نُورانی مطلب: علامہ اقبالؒ فرماتے ہیں کہ ستارہ رات کے مسافر یعنی زندگی کے سفر میں بھٹکنے والے انس...

Kehta Hun Wohi Baat Samajhta Hun Jise Haq - Dr. Allama Iqbal

Image
Apne Bhi Khafa Mujh Se Hain, Begane Bhi Na-Khush Main Zehar-e-Halahil Ko Kabhi Keh Na Saka Qand My own reproach me, the stranger loves me not; Hemlock for honey I could never allot. اپنے بھی خفا مجھ سے ہیں، بیگانے بھی ناخوش میں زَہرِ ہَلاہِل کو کبھی کہہ نہ سکا قَند مطلب: میری سچی باتوں کی وجہ سے میرے اپنے بھی ناراض ہیں اور اجنبی لوگ بھی خوش نہیں۔ میں کبھی تلخ کو میٹھا نہیں کہہ سکتا یعنی منافقت، جھوٹ یا خوشامد میرے مزاج میں نہیں۔ میں زہر کو زہر ہی کہتا ہوں، قند نہیں کیونکہ حق بات کہنے سے ڈرتا نہیں، چاہے کسی کو بری لگے۔ Kehta Hun Wohi Baat Samajhta Hun Jise Haq Ne Abla-e-Masjid Hun, Na Tehzeeb Ka Farzand God-filled, I roam, and speak the truth I see; No blind devotee, nor slave to modernity. کہتا ہوں وہی بات سمجھتا ہوں جسے حق نہ اَبلہِ مسجد ہوں، نہ تہذیب کا فرزند مطلب: میں ہمیشہ وہی بات کہتا ہوں جو میرے نزدیک سچ اور حق پر مبنی ہوتی ہے۔ نہ میں اُن لوگوں میں سے ہوں جو دین کا نام لے کر دنیاوی فائدے حاصل کرتے ہیں، اور نہ ہی اُن میں سے جو مغربی تہذیب کی اندھی تقلید کرتے ہیں۔ یعنی میں نہ رجعت ...

Iqbal Day - 9th November

Image
Gye Din Ke Tanha Tha Main Anjuman Mein Yahan Ab Mere Raazdaan Aur Bhi Hain Gone are the days when I was alone in company— here, now I have many of my confidants. گئے دن کہ تنہا تھا میں انجمن میں یہاں اب مرے رازداں اور بھی ہیں تنہا: اکیلا۔ انجمن: محفل۔رازداں: راز جاننے والا۔ مطلب: ابتدا میں علامہ اقبالؒ کی فکر کو سمجھنے والے کم تھے، وہ اپنے خواب، درد اور فکرِ اُمت کے ساتھ ایک تنہائی کے سفر پر تھے۔ مگر ان کی فکر کی روشنی نے اسی تنہائی کو ایک بیداری میں بدل دیا، جو دلوں میں چراغ بن کر جل اٹھی۔ ان کے خیالات قوم کے شعور میں اتر گئے اور ان کے خواب بے شمار نگاہوں کا مرکز بن گئے۔ وہ محض شاعر یا مفکر نہیں رہے بلکہ بیداریِ ملت، خودی اور روحانی انقلاب کے پیغام کی علامت بن گئے۔ اب ان کے راز کو سمجھنے والے، ان کے درد کے ہم نوا اور ان کے سفر کے ہم قدم بے شمار ہیں۔ (Bal-e-Jibril-060) Sitaron Se Agay Jahan Aur Bhi Hain #IqbalDay #9thNovember #AllamaIqbal #SirIqbal #9Nov #Iqbaliyat #Razdan #AakhriPaigham #UrduPoetry 

High ambition, winsome speech, a passionate soul - Dr. Allama Iqbal

Image
Nigah Buland, Sukhan Dil Nawaz, Jaan Pursouz Yehi Hai Rakht-e-Safar Mir-e-Karwan Ke Liye High ambition, winsome speech, a passionate soul— This is all the luggage for a leader of the Caravan. (Bal-e-Jibril-046) نگہ بلند سُخن دل نواز ، جاں پُرسوز یہی ہے رختِ سفر میرِ کارواں کے لیے نِگہ بلند: مراد بلند حوصلہ۔ سخن دل نواز: دل لبھانے والی باتیں۔ جاں پُرسوز: روح عشق کی حرارت سے سرشار ۔ رختِ سفر: سفر کا سامان۔ میرِ کارواں: قافلے کی قیادت کرنے والا، رہنما مطلب: قافلے کے سردار کے لیے سفر کا سامان یہ ہونا چاہیے کہ اس کی نظر مقاصد پر ہو اور اس کی باتیں دلوں میں گھر کرنے والی ہوں اور جان سوز و گداز سے بھری ہوئی ہو۔ یعنی اس میں ان اوصاف کا ہونا ضروری ہے ورنہ وہ قافلے کی فلاح وبہبود کی ذمہ داری پوری نہ کر سکے گا۔ #AllamaIqbal #AakhriPaigham #Leader #MireKarwan #Iqbaliyat #Urdu #9Nov #Poetry #akhripaigham #DrIqbal #SirIqbal