Nasha Pila Ke Girana To Sub Ko Ata Hai - Dr. Allama Iqbal
(Bang-e-Dra-121) Saqi
نشہ پلا کے گرانا تو سب کو آتا ہے
مزا تو جب ہے کہ گرتوں کو تھام لے ساقی
معانی:: مراد قوم کے رہنما، مصلحین ۔ نشہ: شراب ۔ گرتوں کو تھام لینا: جو گر رہے ہیں انھیں سنبھالنا، پستیوں سے نکالنا ۔
مطلب: اس نظم کے اشعار سے اندازہ ہوتا ہے کہ اقبال اپنے عہد کے بعض ایسے رہنماؤں پر طنز کیا ہے جو ذاتی مفاد کے لئے اپنے پیرووَں کو مذہب اور سیاست کے نام پر استعمال کرتے تھے ۔ فرماتے ہیں شراب پلا کر ہر کوئی دوسرے کو بدمست اور مدہوش کر سکتا ہے اور اس بدمستی اور مدہوشی میں پینے والا زمین پر ہی گرتا ہے لیکن ساقی کا کام محض مدہوش کرنا ہی نہیں ہے بلکہ گرتے ہوؤں کو تھامنا بھی ہے ۔ مطلب یہ کہ ذاتی مفاد کے لئے دوسروں کو پستی سے ہمکنار کرنا تو سب کو آتا ہے تاہم حقیقی رہنمائی کا لطف اس عمل میں ہے کہ پستی میں گرنے والے کو سہارا دے ۔
Nasha Pila Ke Girana To Sub Ko Ata Hai
Maza To Jab Hai Ke Girton Ko Thaam Le Saqi
Everyone knows how to throw down people with intoxicants
The fun is to convert the intoxicated one to sanity, O cup‐bearer
https://allamaiqbal.carrd.co/
https://www.youtube.com/@AakhriPaigham
https://www.facebook.com/AakhriPaigham/
https://www.instagram.com/akhripaigham/
https://twitter.com/AakhriPaigham
https://www.tiktok.com/@aakhripaigham
#Muslims #Iqbal #Poetry #Islam #Allamaiqbal #Prayer #Namaz #Poem #Shahyri #Sher #akhripagham #Motivation #Allah #Muhammad #DrIqbal #Lines #Quotes #AakhriPaigham #Shaheen #MuslimUmmah #NationalPoet #TheGreatPhilosopher #Leader
Comments
Post a Comment