Har Lehza Hai Momin Ki Nayi Shan, Nayi Aan - Dr. Allama Iqbal
(Zarb-e-Kaleem-062) Mard-e-Musalman (مرد مسلمان)
Har Lehza Hai Momin Ki Nayi Shan, Nayi Aan
Guftar Mein, Kirdar Mein, Allah Ki Burhan!
Every moment, the believer showcases a new grandeur, a new glory.
By words and deeds he gives a proof of Mighty God, His reach and power.
Qahhari-o-Ghaffari-o-Quddusi-o-Jabroot
Ye Char Anasir Hon To Banta Hai Musalman
With qualities of power, forgiveness, purity, and majesty,
It's with these four elements that one becomes a Muslim.
Ye Raaz Kisi Ko Nahin Maloom Ke Momin
Qari Nazar Ata Hai, Haqiqat Mein Hai Quran!
Nobody knows this secret that while a believer
Appears to be a reader (of the Qur'an), in reality, he is the Qur'an itself.
ہر لحظہ ہے مومن کی نئی شان، نئی آن
گفتار میں ، کردار میں اللہ کی برہان
معانی: گفتار: بات چیت ۔ کردار: عمل ۔ برہان: دلیل، ثبوت ۔
مطلب: مرد مومن کی صفت یہ ہے کہ وہ ہر لمحہ ایک نئی شان ایک نئے شکوہ اور ایک نئے اکرام کی صورت میں ہوتا ہے ۔ وہ ایک جامد شے کی طرح منجمد نہیں ہوتا بلکہ ہر لمحہ ایک نئی شان کی صورت میں نمودار ہوتا ہے ۔ اس کی گفتگو سنیں یا اس کا عمل دیکھیں دونوں چیزیں اللہ تعالیٰ کی حجت ، دلیل اور نشانی ہوتی ہیں ۔ مر اد یہ ہے کہ مرد مومن کو دیکھ کر پتہ چلتا ہے کہ کوئی اللہ بھی ہے ۔ مرد مومن کو دیکھ کر خدا یاد آتا ہے ۔
قہاری و غفّاری و قدّوسی و جبروت
یہ چار عناصر ہوں تو بنتا ہے مسلمان
معانی: قہاری: قہر سے دشمن پر لرز اٹھے، سختی کرنا ۔ غفاری: خطاؤں کو معاف کرنے والا ۔ قدوسی: فرشتوں کی سی پاکیزگی ۔ جبروت: عظمت، دبدبہ ۔ عناصر: عنصر کی جمع، اجزائے ترکیبی ۔
مطلب: ایک مرد مسلمان میں چار عناصر کا ہونا ضروری ہے ۔ پہلا عنصر قہاری کا ہے یعنی اس میں ایسی ہیبت ایسی قوت ہوتی ہے کہ مخالف لرز اٹھتا ہے ۔ دوسرا عنصر غفاری کا ہے وہ دوستوں کے ساتھ حسن سلوک اور رحم کے ساتھ پیش آتا ہے او ر ان کی خطاؤں سے درگزر کرتا ہے اور ایسا بھی ہوتا ہے کہ جب وہ دشمن پر غلبہ پا لیتا ہے تو اسے بھی معاف کر دیتا ہے ۔ تیسرا عنصر قدوسی ہوتا ہے اس کی سیرت میں ، اس کے عمل میں اس کی گفتار میں اور اس کی حرکات و سکنات میں فرشتوں جیسی پاکیزگی ہوتی ہے اور چوتھا عنصر اس میں جبروتی کا ہوتا ہے ۔ یعنی عظمت ، جلال اور شکوہ میں سب پر فوقیت رکھتا ہے ۔ ایک شخص ایمان تو اللہ اور اس کے رسول ﷺ پر لا سکتا ہے لیکن عملاً وہ مسلمان اور مومن اس وقت بنتا ہے جب اس میں مذکورہ بالا چار عناصر جمع ہوں ۔
یہ راز کسی کو نہیں معلوم کہ مومن
قاری نظر آتا ہے حقیقت میں ہے قرآن
مطلب: دنیا والے بہت کم ایسے ہوتے ہوں گے جو اس بھید کو جانتے ہوں گے کہ مومن بظاہر تو قرآن پڑھتا ہوا نظر آتا ہے لیکن حقیقت میں وہ خود قرآن ہوتا ہے ۔ کیونکہ وہ کتاب صرف پڑھتا نہیں بلکہ اس کی آیات پر عمل کر کے سچا کردار بن جاتا ہے اس طرح وہ خود چلتا پھرتا قرآن بن جاتا ہے ۔
Recited by: Zia Mohyeddin Sahib
Recitation Courtesy: Iqbal Academy Pakistan
https://allamaiqbal.carrd.co/
https://www.youtube.com/@AakhriPaigham
https://www.facebook.com/AakhriPaigham/
https://www.instagram.com/akhripaigham/
https://twitter.com/AakhriPaigham
https://www.tiktok.com/@aakhripaigham
#Muslims #Iqbal #Poetry #Islam #Allamaiqbal #Poem #akhripagham #Motivation #Inspiration #Allah #MuhammadSAW #DrIqbal #Lines #Quotes #Fearless #NoFear #Fears #Momin #Believer #Stand #Stoodfirm #Strong #Foulad #Worrior #Universe #Jahan #SeeratulNabiSAW #Quran #Ghaffari
Comments
Post a Comment