Abhi Tak Admi Sayd-E-Zaboon-E-Sheher Yari Hai - Dr. Allama Iqbal


Abhi Tak Admi Sayd-E-Zaboon-E-Sheher Yari Hai
Qayamat Hai Ke Insan Nu-E-Insan Ka Shikari Hai

Even now, mankind if the miserable prey to imperialism;
How distressing that man is hunted by man!

ابھی تک آدمی صیدِ زبونِ شہر یاری ہے
قیامت ہے کہ انساں نوعِ انساں کا شکاری ہے
معانی: صیدِ زبوں : برے حالوں والا شکار ۔ شہریاری: بادشاہت، ایک فرد کی حکومت ۔ قیامت ہے: کتنے دکھ کی بات ہے ۔ شکاری: ظلم و ستم کرنے والا 

اے مسلمان! یہ بات تیرے لیے کیا باعثِ خجالت (شرمندگی، ندامت) نہیں ہے کہ تُو نے ابھی تک دُنیا سے ملوکیت کا خاتمہ نہیں کیا، جس کی وجہ سے انسان آج بھی حقیقی معنوں میں آزاد نہیں ہو سکا۔ کس قدر افسوس کی بات ہے کہ انسان خود اپنے ہی بھائیوں کو اپنا غلام (شکار) بناتا رہتا ہے۔ آج سرمایہ داروں اور حکمرانوں نے اپنے اغراض کے لیے انسانوں کو نشانۂ ستم بنا رکھا ہے۔

(Bang-e-Dra-163) Tulu-e-Islam (طلوع اسلام) (The Rise of Islam)

#Muslims #Iqbal #TulueIslam #Poetry #lines #Shikari #Aadmi #Man #War #Greed #Ummat #Millat #Unity 

Comments

Popular posts from this blog

Aik Hon Muslim Haram Ki Pasbani Ke Liye - Dr. Allama Iqbal #iqbaliyat #M...

Ho Ga Kabhi Khatam Ye Safar Kya - Dr. Allama Iqbal

Woh Zamane Mein Mu’azzaz The Musalman Ho Kar - Dr. Allama Iqbal