Woh Zamane Mein Mu’azzaz The Musalman Ho Kar - Dr. Allama Iqbal
Woh Zamane Mein Mu’azzaz The Musalman Ho Kar
Aur Tum Khawar Huwe Taarik-e-Quran Ho Kar
The honoured of their times, they lived, For theirs was true iman,
You live disgraced, as having left the paths of Al‐Quran.
وہ زمانے میں معزّز تھے مسلماں ہو کر
اور تم خوار ہوئے تارکِ قُرآں ہو کر
علامہ اقبالؒ اس شعر میں مسلمانوں کی کمزوری اور پستی کی بنیادی وجہ بیان کر رہے ہیں۔ وہ یاد دلاتے ہیں کہ ماضی میں مسلمان دنیا میں عزت و وقار کے ساتھ زندہ رہے، لیکن یہ عزت اور عظمت صرف اس لیے ممکن ہوئی کیونکہ وہ دینِ اسلام پر مکمل عمل پیرا تھے اور قرآن کو اپنا رہنما مانتے تھے۔
پہلا مصرعہ ہمیں اس دور کی یاد دلاتا ہے جب مسلمان علم، تہذیب، اور عدل و انصاف کے میدان میں سب سے آگے تھے۔ ان کی کامیابی کا راز ان کی دینی وابستگی تھی، کیونکہ وہ قرآن کے احکامات کو سمجھ کر ان پر عمل کرتے تھے۔ اسی قرآن نے انہیں بلند مقام عطا کیا اور دنیا میں سربلند رکھا۔
دوسرے مصرعے میں اقبالؒ مسلمانوں کو ان کے موجودہ حالات کا آئینہ دکھاتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ آج کے مسلمان قرآن سے دور ہو چکے ہیں، اس کی تعلیمات کو بھلا بیٹھے ہیں اور اس پر عمل کرنے کے بجائے مغربی اور غیر اسلامی افکار کے پیچھے بھاگ رہے ہیں۔ نتیجتاً، وہ ذلت اور کمزوری کا شکار ہیں، نہ دنیا میں ان کا کوئی وقار باقی ہے اور نہ ہی وہ کسی میدان میں نمایاں کامیابی حاصل کر پا رہے ہیں۔
یہ شعر مسلمانوں کے لیے ایک پیغام اور انتباہ ہے کہ اگر وہ دوبارہ عزت، ترقی اور سربلندی چاہتے ہیں تو انہیں قرآن سے جڑنا ہوگا اور اس کی ہدایات کو اپنی عملی زندگی کا حصہ بنانا ہوگا۔
~ Dr. Allama Iqbal
#Muslims #Iqbal #Poetry #Islam #Allamaiqbal #Prayer #Namaz #Poem #Shahyri #Motivation #Allah #Muhammad #DrIqbal #Lines #Quotes #Quran #Quranepak #AlQuran #RasoolSAW #AakhriNabi #LastProphet #ProphetPBUH
Comments
Post a Comment