Aurat (Woman) || Allama Iqbal || Zia Mohyeddin
(Zarb-e-Kaleem-107) Aurat
Johar-e-Mardayan Hota Hai Be Minnat-e-Ghair
Ghair Ke Hath Mein Hai Johar-e-Aurat Ki Namood
جوہرِ مرد عیاں ہوتا ہے بے منتِ غیر
غیر کے ہاتھ میں ہے جوہرِ عورت کی نمود
معانی: جوہر: بنیادی صفت ۔ عیاں ہونا : ظاہر ہونا ۔ بے منت غیر: بغیر دوسرے کی مدد کے ۔ نمود: ظاہر ہونا ۔
مطلب: مرد اور عورت میں خالق نے جو بنیادی صفتیں رکھی ہیں اور دونوں میں جو فرق ہے اس کو بتاتے ہوئے علامہ کہتے ہیں کہ مرد کی بنیادی صفات عورت کی محتاجی اور مدد کے بغیر ہی ظاہر ہو جاتی ہیں لیکن اس کے برعکس عورت کی بنیادی صفات مرد کی مدد سے ظاہر ہوتی ہیں ۔ مرد کو اپنے جوہر ظاہر کرنے کے لیے عورت کی احتیاج نہیں لیکن عورت کو اپنے جوہر ظاہر کرنے کے لیے مرد کی احتیاج ہے ۔ اور یہ فرق خالق نے دونوں مجسموں کی تخلیق میں رکھا ہوا ہے جس سے مفر نہیں ۔
The spirit of man can display its self without obligation to another,
But the spirit of woman cannot fully reveal its self without another’s help.
Raaz Iss Ke Tap-e-Gham Ka Yehi Nukta-e-Shauq
Atisheen, Lazzat-e-Takhleeq Se Hai Iss Ka Wujood
Her desire is the secret of her fever of sorrow:
Her existence is full of fire with the wish to create.
راز ہے اس کے تپ غم کا یہی نکتہَ شوق
آتشیں لذتِ تخلیق سے ہے اس کا وجود
معانی: راز: بھید ۔ تپ غم: غم کی حرارت ۔ نکتہ شوق: شوق کی باریک بات ۔ آتشیں : آگ سی حرارت والا ۔ لذت تخلیق: اولاد پیدا کرنے کی لذت ۔ وجود :ہستی ۔
مطلب: عورت کے اندر غم کی جو حرارت ہے اس کا بھید، شوق کا یہ باریک نکتہ ہے کہ اس میں اولاد پیدا کرنے کی خواہش آگ کی سی حرارت کی طرح موجود ہے اور اسی سے اس کی ہستی قائم ہے ۔ خالق نے عورت کو بنایا ہی اس لیے ہے کہ وہ اولاد پیدا کرے اور اس کا یہ شوق اس میں اولاد حاصل کرنے کی قدرتی حرارت کو زندہ رکھتا ہے ۔
Khule Jate Hain Issi Aag Se Asrar-e-Hayat
Garam Issi Aag Se Hai Maarka-e-Bood-o-Nabood
Here is the fire which opens the secrets of life;
That is the heat which sustains the struggle between to be and not to be.
کھلتے جاتے ہیں اسی آگ سے اسرارِ حیات
گرم اسی آگ سے ہے معرکہَ بود و نبود
معانی: اسرار حیات: زندگی کی بھید ۔ معرکہَ بود و نبود: ہستی اور نیستی کا معرکہ یعنی یہ دنیا، جہاں کوئی زندہ ہوتا ہے اور کوئی مرتا ہے ۔
مطلب: اسی حرارت سے زندگی کے باقی بھید (راز) بھی کھلتے جاتے ہیں۔ اسی آگ سے ہونے اور نہ ہونے کا معرکہ سرگرم عمل ہے یعنی زندگی اور موت کا سلسلہ جاری و ساری ہے۔ اگر عورت کو تخلیق کی لزت عطا نہ ہوئی ہوتی تو دنیا کے قائم رہنے کا سلسہ جاری نہ رہتا۔
Mein Bhi Mazloomi-e-Niswan Se Hun Gham-Naak Bohat
Nahin Mumkin Magar Iss Uqda-e-Mushkil Ki Kushood!
I too feel sad about the oppression of women,
But this knotty problem cannot be resolved.
میں بھی مظلومیِ نسواں سے ہوں غمناک بہت
نہیں ممکن مگر اس عقدہَ مشکل کی کشود
معانی: مظلومی نسواں : عورتوں کی مظلومی ۔ عقدہَ مشکل: مشکل گرہ ۔ کشود: کھلنا ۔
مطلب: یورپ کی جدید تعلیم حاصل کرنے والے اور اس کی تہذیب و تمدن کا اثر لینے والے مفکر اور خود جدید عورتیں ماں بننے کو پسند نہیں کرتیں اور دلیل یہ دیتی ہیں کہ ہمیں کئی مہینے مشقت اٹھانا پڑتی ہے اور پھر بچے جننے سے ہمارے حسن میں کمی آ جاتی ہے ۔ اقبال کہتے ہیں کہ عورتوں کی اس مظلومی پر جس کا وہ اظہار کر رہی ہیں میں بھی غم ناک ہو جاتا ہوں لیکن کیا کیا جائے خالق کائنات نے عورت کو پیدا ہی اس لیے کیا ہے کہ وہ اولاد پیدا کرے ۔ یہ ایک ایسی مشکل گرہ ہے جس کا جدید عقلی نظریات سے کھولنا مشکل ہے ۔
#AuratMarch #WomenProtest #Women #Aurat #Azaadi #Freedom #March #Iqbal #Poetry #KalaameIqbal #Auratprpoetry #Poetryongirl #Poetryonwoman #SadPoetry #Iqbalpoetry #AuratMarch2023
Comments
Post a Comment