Zindagi Qatre Ki Sikhlati Hai Asrar-e-Hayat - Dr. Allama Iqbal


Zindagi Qatre Ki Sikhlati Hai Asrar-e-Hayat
Ye Kabhi Gohar, Kabhi Ansu Huwa

The life of the drop has lessons of the secrets of life
Sometimes pearl, sometimes dew, sometimes tear it became

زندگی قطرے کی سِکھلاتی ہے اسرارِ حیات
یہ کبھی گوہر، کبھی شبنم، کبھی آنسو ہُوا

معانی: گوہر : موتی، (قیمتی پتھر جیسے یاقوت یا ہیرا وغیرہ)۔شبنم : اوس ، وہ نمی جو پانی کی چھوٹی چھوٹی بوندوں کی شکل میں رات کو ہوا میں سے زمین پر نمودار ہوتی ہے۔  آنسو: پانی کا وہ قطرہ جو غم ،تکلیف یا خوشی کی شدت میں آنکھوں سے نکلے

اس شعر میں اقبال نے زندگی کی لطافت اور اس کی پیچیدگی کو پانی کے ایک قطرے سے تشبیہ دے کر انتہائی دلکش انداز میں بیان کیا ہے۔ وہ ہمیں یہ پیغام دیتے ہیں کہ ایک بظاہر معمولی سا قطرہ بھی زندگی کے عظیم رازوں کو کھولنے کی طاقت رکھتا ہے۔

یہی قطرہ جب جم کر ایک انمول موتی بن جاتا ہے، تو وہ انسان کو استقامت اور مضبوطی کا سبق سکھاتا ہے۔ جب یہی قطرہ شبنم بن کر پودوں پر چمکتا ہے، تو یہ عاجزی، لطافت، اور عاجزانہ خوبصورتی کا مظہر بن جاتا ہے۔ اور جب یہ قطرہ آنسو کی شکل میں آنکھوں سے ٹپکتا ہے، تو یہ محبت، احساس اور انسان کے اندرونی جذبات کا عکاس بن جاتا ہے۔

یوں یہ قطرہ ہمیں زندگی کے مختلف مراحل میں اپنے کردار کو خوبصورتی اور مقصدیت کے ساتھ ادا کرنے کی تلقین کرتا ہے۔ اقبال کا یہ پیغام ہمیں ترغیب دیتا ہے کہ چاہے ہم کسی بھی حالت میں ہوں، ہمیں زندگی کے تقاضے پورے کرنے کے لیے عزم، عاجزی، اور خلوص کے ساتھ اپنی کوششیں جاری رکھنی چاہئیں۔

(Bang-e-Dra-116) Shama Aur Shayar (شمع اور شاعر) The Candle And The Poet

~ Dr. Allama Iqbal

#Iqbaliyat #Philosophy #Qatra #Gohar #AllamaIqbal #Islam #Muslims #SecretOfLife #Deep #lines #quotes

Comments

Popular posts from this blog

Kafir Hai To Shamsheer Pe Karta Hai Bharosa - Dr. Allama Iqbal

Amal Se Zindagi Banti Hai Jannat Bhi, Jahanum Bhi #Iqbaliyat #shorts

Har Dardmand Dil Ko Rona Mera Rula De - Dr. Allama Iqbal