Ye Faizan-e-Nazar Tha Ya Ke Maktab Ki Karamat Thi - Dr. Allama Iqbal


Ye Faizan-e-Nazar Tha Ya Ke Maktab Ki Karamat Thi
Sikhaye Kis Ne Ismaeel (A.S.) Ko Adaab-e-Farzandi

Was it Father's Glance, or the miracle of Institute
Who taught Ismail (A.S.) the manners of being an obedient child?

یہ فیضانِ نظر تھا یا کہ مکتب کی کرامت تھی
سکھائے کس نے اسماعیل کو آدابِ فرزندی

معانی: فیضانِ نظر:نگاہ کا روحانی اثر یعنی حضرت ابراہیمؑ کی تربیت اور نیک صحبت کا اثر۔ مکتب :تعلیمی ادارہ، مدرسہ۔ آدابِ فرزندی:بیٹے ہونے کے طور طریقے، فرمانبرداری، اطاعت

اقبالؒ اس شعر میں حضرت اسمٰعیلؑ کی غیرمعمولی اطاعت و فرمانبرداری کو حیرت سے دیکھتے ہیں۔ اقبالؒ سوال اٹھاتے ہیں: کیا یہ کسی مردِ کامل (یعنی حضرت ابراہیمؑ) کی نگاہِ تربیت کا فیضان تھا؟ یا کسی درسگاہ (مکتب) کی ظاہری تعلیم کا اثر؟ کہ اتنے کم عمر بچے نے قربانی، رضا اور توحید کا ایسا بلند مرتبہ سبق کہاں سے سیکھا؟ جب حضرت ابراہیمؑ نے اللہ کے حکم پر بیٹے کو قربان کرنے کا ارادہ کیا، تو حضرت اسمٰعیلؑ نے نہ کوئی سوال کیا، نہ خوف دکھایا—بلکہ کامل اطمینان اور عاجزی کے ساتھ خود کو پیش کر دیا۔ یہ آدابِ فرزندی کسی رسمی مکتب کی تعلیم نہیں سکھا سکتی۔ یہ تو ابراہیمؑ جیسے باپ کی صحبت، سچائی، قربانی اور اخلاص کا وہ اثر ہے جو لفظوں سے نہیں، عمل سے دلوں میں اترتا ہے۔ حضرت ابراہیمؑ کی زندگی خود ایک جیتی جاگتی درسگاہ تھی—جہاں بندگی، صدق اور قربانی اس درجے کی تھی کہ وہی وجود اولاد کو بھی اطاعت اور وفا سکھا گیا۔ اقبال یہاں یہی پیغام دیتے ہیں: سچی تربیت نہ مکتب میں ہے، نہ نصاب میں—بلکہ نیک باپ کی نگاہ، صحبت اور کردار میں ہے جو ایک بیٹے کو اسمٰعیلؑ جیسا عظیم فرزند بنا دیتی ہے۔

(Bal-e-Jibril-012): Mata-e-Bebaha Hai Dard-o-Souz-e-Arzoo Mandi (متاع بےبہا ہے درد و سوز آرزو مندی)

#Muslims #HazratIbrahimAS #Islam #IbrahimAS #IsmaelAS #Ismail #Ishmael #Adabefarzandi #kramat #Auladkitarbiyat #Fatherandson #Ishq #Love #Muhabbat #Iqbal #Poetry #Allah #Quran #MuhammadSAW #AllamaIqbal #Iqbaliyat #KHALILULLAH #AllahAlmighty 

Comments

Popular posts from this blog

Kafir Hai To Shamsheer Pe Karta Hai Bharosa - Dr. Allama Iqbal

Amal Se Zindagi Banti Hai Jannat Bhi, Jahanum Bhi #Iqbaliyat #shorts

Har Dardmand Dil Ko Rona Mera Rula De - Dr. Allama Iqbal