Ajami Khum Hai To Kya, Mai To Hijazi Hai Meri - Dr. Allama Iqbal
Ajami Khum Hai To Kya, Mai To Hijazi Hai Meri
Naghma Hindi Hai To Kya, Lai To Hijazi Hai Meri
Though my vessel be of Ajam, the wine it holds is from Hijaz;
Though my song be in Hind’s tongue, its melody is from Hijaz.
عجَمی خُم ہے تو کیا، مے تو حجازی ہے مری
نغمہ ہندی ہے تو کیا، لَے تو حجازی ہے مری!
عجمی : غیر عرب۔ خُم: شراب رکھنے کا مٹکا۔ مے: شراب ( مراد پیغام، فکر )۔ حجازی: حجاز سے تعلق رکھنے والا، یعنی اسلامی روح / نبویﷺ سرزمین سے وابستہ۔
نغمہ: گانا، صدا ۔ ہندی: ہندوستانی۔ لَے :موسیقی کا بہاؤ (مراد پیغام کی روح)۔ حجازی : نبی ﷺ کی تعلیمات کے مطابق / خالص اسلامی
اقبال فرماتے ہیں کہ اگرچہ ان کی زبان اور اسلوب عجمی یا ہندی ہیں، مگر ان کے کلام کی اصل اور اس کی روح سرزمینِ حجاز سے جڑی ہے۔ ان کے اشعار کا جوہر نبی کریم ﷺ کی تعلیمات سے ماخوذ ہے، اسی لیے ان کی شاعری کی ہر لے اور ہر تاثیر اسلامی رنگ اور حجاز کی خوشبو سے معمور ہے۔
(Bang-e-Dra-105) Shikwa (شکوہ) The Complaint
#AllamaIqbal #IqbalPoetry #Iqbaliyat #ShikwaJawabEShikwa #Hijaz #Madinah #LoveForProphet #UrduPoetry #IqbalKeShaheen #BangEDra #AkhriPaigham #RabiulAwal
Comments
Post a Comment